امام حسینؑ کے آخری لمحات

زندگی کے آخری لمحات میں حسینؑ ابن علیؑ نے آنکھیں کھولیں،آسمان کی طرف نگاہ ڈالی اور

زندگی کے آخری لمحات میں حسینؑ ابن علیؑ نے آنکھیں کھولیں،آسمان کی طرف نگاہ ڈالی اور آخری مرتبہ اپنے پروردگار سے ان الفاظ میں مناجات کی :

اللھم متعالی المکان عظیم۰۰۰۰۰اے خُدا ، اے صاحب عظمت اور بلند مرتبت ، اے شدید غضب والے ! تیری قدرت ہر قدرت سے بڑھ کر ہے ۔ تو اپنی ہر مخلوق سے بے نیاز ہے اور تیری بڑائی ہر چیز پر چھائی ہوئی ہے ۔ تو قادر ہے کہ جو چاہے انجام دے ۔ تیری رحمت اپنے بندوں سے نزدیک ہے ۔ تیرا وعدہ سچا ہے ، تیری نعمتیں پھیلی ہوئی ہیں ۔ تیرے امتحان میں خوبصورتی ہے ۔ اپنے ان بندوں سے تو نزدیک تر ہے جو تجھے پکارتے ہیں ۔ اپنی مخلوقات پر تیری مکمل گرفت ہے ۔ جو کوئی توبہ کرے تو اسکی توبہ قبول کرنے والا ہے ۔ تو جو بھی ارادہ کرے اسے انجام دینے پر قدرت رکھتا ہے اور جو چاہے حاصل کر سکتا ہے ۔ جب تیرا شکر ادا کیا جاتا ہے تو، تُو شکریہ قبول کرتا ہے اور جب تیرا زکر ہو تو تُو زکر کرنے والے کو یاد رکھتا ہے ۔ میں تجھے اس حالت میں پکار رہا ہوں کہ تیری مدد کی مجھے ضرورت ہے ، اور اس حالت میں تیری جانب میری توجہ ہے کہ سخت ضرورت میں ہوں ۔ اس خوف کے عالم میں ، میں تجھے پکار رہا ہوں اور تیرے سامنے اپنے دردوغم کے لئے گریہ وزاری کرتا ہوں اور اپنی کمزوری کے عالم میں تجھ ہی سے مدد مانگتا ہوں اور تجھ ہی پر میرا انحصار ہے اور تو میرے لئے کافی ہے ۔

بارالہا ! ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان تو ہی فیصلہ کر دے ۔ انہوں نے ہمیں دھوکا دیا ، ہمیں بے یارومددگار چھوڑ دیا ، اور ہمارے ساتھ وعدہ خلافی کی ۔ انہوں نے ہمیں قتل کیا جبکہ ہم تیرے نبی ص کی عترت اور تیرے حبیب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اولاد ہیں ۔وہ محمد ص جنہیں تو نے اپنی رسالت کے لئے منتخب کیا اور اپنی وحی کا امانت دار بنایا ۔

پس اے پروردگار ! ہمارے لئے مدد اور راہ نجات نازل فرما ، اے سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والے ۔،،

امام حسینؑ نے ان جملات پر اپنی مناجات ختم کی کہ :

۰۰۰۰۰صبرا علی قضائک یا رب۰۰۰۰۰ بارالہا ! ہم تیری قضاوقدر کے سامنے صابر و شاکر ہیں ، تیرے سوا کوئی معبود نہیں ، اے فریاد کرنے والوں کے فریاد رس ، تیرے سوا میرا کوئی پالنے والا نہیں ہے اور نہ ہی کوئی معبود ہے ، میں تیرے حکم پر صبر کرنے والا ہوں ۔ اے اس کی مدد کرنے والے جس کا کوئی مددگار نہ ہو ، اے ہمیشہ زندہ رہنے والے جس کا کوئی اختتام نہیں ہے ، اے مُردوں کو زندہ کرنے والے اور ہر ایک کے اعمال کے مطابق اسکا حساب کرنے والے ، تو ہی میرے اور ان لوگوں کے درمیان فیصلہ فرما اور تو ہی فیصلہ کرنے والوں میں سب سے اچھا فیصلہ کرنے والا ہے ۔،،

پھر جب خاک پر اپنا چہرہ رکھا تو فرمایا :

بسم اللہ و باللہ و فی سبیل اللہ و علی ملتہ رسول اللہ

thanx:...شفقنا اردو:::::

Add new comment