دنیائے وہابیت جواب دے؟؟؟

یہ جو قرآن اور اسلام کے بڑے ٹھیکیدار بنے پھرتے ہیں کیوں فلسطین کی آزادی کے لئے مکے میں پوری عالمی اسلامی برادری کا اجلاس نہیں بلاتے؟ کیوں وہاں سے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف قرآن مجید سے استدلال نہیں کرتے۔؟

میں جناب حجر بن عدی کی خدمت میں سلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نے زندگی میں بھی اسلام کے نام پر ظلم و بربریت کرنے والوں کے چہروں سے پردہ اٹھایا اور آج صدیوں بعد بھی امریکی و یہودی ملازمین کو بے نقاب کیا، کہاں ہیں صحابہ کی ناموس کے نام پر قتل و غارت کرنے والے؟ کیا یہ صحابی رسول (ص) نہیں تھا؟ کیا اس صحابی کی بے حرمتی نہیں کی گئی۔؟

یہ جو قرآن اور اسلام کے بڑے ٹھیکیدار بنے پھرتے ہیں کیوں فلسطین کی آزادی کے لئے مکے میں پوری عالمی اسلامی برادری کا اجلاس نہیں بلاتے؟ کیوں وہاں سے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف قرآن مجید سے استدلال نہیں کرتے۔؟
ان کا سارا زور مسلمانوں کو قرآن مجید سے کافر ثابت کرنے پر ہی کیوں صرف ہوتا ہے؟
کیا فلسطینی مسلمانوں کے خلاف اسرائیل اور امریکہ کی مدد کرنا عملی کفر اور شرک نہیں؟
کیا رسول ص کے اصحاب کے مزاروں کو شرک کے مراکز کہنا خود گمراہی،شرک اور کفر نہیں؟
کیا طالبان اور القائدہ سمیت دنیا بھر کے دہشت گردوں کو ٹریننگ اور اسلحہ دے کر دنیا بھر میں بے گناہ انسانوں کو قتل کروانا شرک،گمراہی اور کفر نہیں؟
کیا اگر اولیاء کرام کے مزاروں کو چومنا شرک ہے اور کلنٹن اور بش کے بوسے لینا توحید ہے؟؟؟
جب وہابی خود عالم کفر کے اماموں امریکہ اور یورپ کے سربراہوں کے تلوے چاٹتے ہیں تو پھر کس منہہ سے جہاد کی باتیں کرتے ہیں؟
جب وہابی خود یہود و نصاری کے ساتھ تعلقات رکھے ہوئے ہیں تو پھر دوسروں کو کیسے قرآن مجید پر عمل کرنے کی تبلیغ کرتے ہین،کیا قرآن مجید نے یہود و نصاری سے دوستی کومنع نہیں کیا؟
اگر وہابیوں کا اللہ کی مدد پر ایمان ہے تو پھر امریکہ اور اسرائیل سے کیوں مدد لیتے ہیں؟

وہابی زندہ مسلمانوں کو طالبان اور القائدہ کے ذریعے قتل کروائِیں تو شرک نہیں ہے۔۔۔
مرجانے والے مسلمانوں کی قبریں اکھاڑدیں تو شرک نہیں ہے۔۔۔۔
امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو فروغ دے کر قرآن مجید کی صریح خلاف ورزی کریں تو شرک نہیں ہے۔۔۔
کافروں اور مشرکوں یہودیوں ،نصرانیوں کے سرداروں کلنٹن،بش اور ایلین شراون جیسوں کے رخساروں کو چومیں تو شرک نہیں ہے بلکہ یہ جو بھی کریں وہ اسلام ہے
مجھے ایک بات بتائیں کہ غیر خدا سے مدد لینا شرک ہے یا نہیں اگر ہے تو پھر سعودی عرب کے وہابی اس شرک کو کیوں انجام دے رہے ہیں۔کہتے ہیں کہ یہ ہماری حکمت عمی ہے۔افسوس کی بات ہے کہ اگر خود حکمت عملی کے طور پر بھی شرک کا سہارا لیتے ہیں اور مسلمانوں کو مشرک کہتے ہین۔اگر مسلمان فلسطینیوں کے لئے مدد بھیجتے ہیں تو سعودی اسے روک لیتے ہیں۔جہاں پر زراسابھی اسلام کا فائدہ ہو وہابی کود کرمسلمانوں کے مقابلے میں میدان میں اترجاتے ہیں لیکن جہاں پر امریکہ کا فائدہ ہو وہ افغانستان ہو یا شام وہابی امریکہ اور یورپ کی کمر مضبوط کرتے ہیں۔

المختصر یہ کہجب بے ہدایت لوگ ہدایت کے ٹھیکیدار بن جائیں تو یہی کچھ ہوگا۔خود ان کے عشرت کدوں میں ہر حرام حلال ہے اور دوسروں کو ان کے عقیدے کے مطابق نماز پڑھنے اور مزارات مقدسہ کی زیارت کی بھی اجازت نہیں،ان کے دین میں بش اور کلنٹن کی دست بوسی تو توحید ہے لیکن رسول دوعالم کے مزار کو چومنا گناہ،شرک اور بدعت ہے۔۔

اگر سعودی عرب کے حکمران اپنے باپ دادا کی قبروں کو شرک کے مراکز سمجھتے ہیں تو ٹھیک ہے سمجھیں اور اگر وہ اپنے بڑوں کا احترام نہیں کرتے تو انہیں یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ دوسروں کو بھی مشرک سمجھیں اور ان کے بڑوں کا بھی احترام نہ کریں۔

وقاص احمد قادری

Add new comment