ترکی میں ناکام بغاوت کے خلاف کارروائیاں جاری مزید4 ہزار عوامی اہلکاروں برطرف

ترک حکومت نے گزشتہ سال جولائی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد مزید چار ہزار عوامی اہلکاروں کو برطرف کر دیا ہے۔

ترکی میں گزشتہ سال ہونیوالی ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے حکومتی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، ملوث افراد کو تلاش کر کر کے گرفتار کیا جا رہا ہے، اب تک لاکھوں افراد کو نوکریوں سے بھی برطرف کیا جا چکا ہے جن میں تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔

ترک حکومت تازہ کارروائی میں برطرف کئے جانےوالے تمام کارکنوں کے بارے میں شبہ ظاہر کیا ہے کہ ان کے دہشتگرد تنظیموں کے روابط ہیں جو قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

برطرف تمام کارکن وزارتِ انصاف سے تعلق رکھتے ہیں، برطرف کیے جانے والے اہلکاروں میں آرمی سٹاف کے ایک ہزار کارکنوں کے علاوہ 100 سے زیادہ ایئر فورس کے پائلٹس شامل ہیں۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان امریکہ میں مقیم فتح اللہ گولن پر گذشتہ برس ناکام فوجی بغاوت کروانے کا الزام عائد کرتے ہیں جس کی گولن تردید کرتے ہیں۔

ترکی کی گورننگ جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ناقدین کو خدشتہ ہے کہ ملک اردوغان کی قیادت میں قدامت پسند اسلام کی جانب بڑھ رہا ہے۔

تاہم اے کے پی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ملک کے استحکام کے لیے تبدیلیاں ضروری ہیں۔

Add new comment