جمیل بن درّاج کوفی (زندہ قبل از ۲۰۳ ھ.ق)

آپ ثقہ جلیل قدر اور وجہ الطائفہ تھے آپ اصحاب حضرت امام صادق اور امام موسی کاظم علیہما السلام کے اصحاب اجماع میں سے تھے  ۔

ابوعلی / ابو محمد نخعی، شیعہ محدثان اور راویان میں سے ہیں کہ جو اصحاب اجماع بلکہ امام صادق علیہ السلام کے افقہ اصحاب میں شمار ہوتے ہیں، آپ امام موسی کاظم علیہ السلام کے یاران باوفا میں سے تھے، صاحب معجم رجال الحدیث نے وہ روایات کے جو آپ نے (امامان باقر، صادق، موسی، رضا علیہم السلام) سے نقل کی ہیں ۲۳۹ تک بتاتے ہیں۔

آپ نے ابوبصیر، ابان بن تغلب، زرارہ، محمد بن مسلم، فضیل بن یسار اور... سے روایت کی ہے اور آپ کے راویان بھی بہت ہیں اور محدث جیسے ابن ابی عمیر، حسن بن محبوب، صالح بن عقبہ، ابو مالک حضرمی، صفوان بن یحیی، حمّاد بن عثمان و....

آپ ایک دانشمند تھے اور اس حقیقت کا اندازہ ابن ابی عمیر کی باتوں سے معلوم ہوتا ہے ابن ابی عمیر کہتا ہے:

جمیل کو کہا: تمہارا درس کس قدر شاندار واقع ہوتا ہے، کہا: ہاں اللہ کی قسم، میں زرارہ بن اعین کے نزدیک ان بچوں کے جیسا بھی نہیں ہوں جو اپنے استاد کے گرد جمع ہوتے ہیں۔

عبادت اور تقوا کے میدان میں بھی جمیل کا ثانی نہیں تحا اور اس کے طولانی سجدے عام و خاص میں مشہور تھے۔

اپنے زمانے کے علوم مہارت اور محدثون میں ایک خاص مقام رکھتے تھے، اس کے باوجود کے آپ اقتصادی لحاظ سے کمزور تھے، ظالموں کے ساتھ تعاون سے پرہیز کرتے تھے۔

آپ نے ایک کتاب محمد بن حمران کے ساتھ تالیف کی کہ جس میں حسن بن علی بن بنت الیاس سے روایات نقل کی ہیں۔

اسی طرح ایک اور کتاب مرازم بن حکیم سے تعاون سے لکھی جس میں حسین بن عبیداللہ سے روایات نقل کی ہیں۔

آپ اپنے عمر پربرکت کے آخری ایام میں نابینا ہوئے اور امام رضا علیہ السلام کے دور امامت میں رحلت فرمائی۔ اور دجلہ کے کنارے طارمیہ میں دفن کئے گئے۔

محدث قمی آپ کے بارے میں فرماتے ہیں:

آپ ثقہ جلیل قدر اور وجہ الطائفہ تھے آپ اصحاب حضرت امام صادق اور امام موسی کاظم علیہما السلام کے اصحاب اجماع میں سے تھے  ۔

Add new comment