معصومین علیہم السلام کی زیارت کے لئے نکلنے سے پہلے کیا کرنا چاہئیے؟

امام باقر علیہ السلام جب ارادہ سفر فرماتے اپنے اہل و عیال کو گھر میں ایک جگہ پر جمع فرماتے اور دعا کرتے ہوئے فرماتے: یا اللہ ۔۔۔

قال الامام الباقر ـ علیہ السّلام ـ :

اِذا اَرَدْتَ سَفَراً فَاشْتَرْ سَلامَتَکَ مِنْ رَبِّکَ بِما طابَتْ بِہ نَفْسُکَ.

امام باقر علیہ السلام فرماتے ہیں :

جب سفر کا ارادہ کرو، اپنی سلامتی کو اس صدقے کے  زریعے جس پر تمھارا دل راضی ہو اللہ سے طلب کرو۔

مکارم الاخلاق، ص 257

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کانَ أبُوجَعْفَرٍ ـ علیه السّلام ـ إذا أراد سَفَراً جَمَعَ عَیالَهُ فی بَیتٍ ثُمَّ قالَ: اَللّهُمَّ إنّی اَسْتَوْدِعُکَ دینی وَ نَفْسی وَ مالی وَ أهْلی وَ وَلَدی وَ جیرانی.

امام باقر علیہ السلام جب ارادہ سفر فرماتے اپنے اہل و عیال کو گھر میں ایک جگہ پر جمع فرماتے اور دعا کرتے ہوئے فرماتے: یا اللہ دین، نفس، مال،  اہل و عیال اور اپنے ہمسائیوں کو آپ کے سپرد کرتا ہوں۔

وسائل الشیعہ، ج 5، ص 276

------------------

امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :

لقمان نے اپنے بیٹھے سے فرمایا: جب بھی کسی کے ساتھ سفر کرو تو:

تو خود سے اور ان سے مربوط مسائل میں ان سے  زیادہ مشورہ کرو۔

اور اس کے سامنے زیادہ مسکرایا کرو۔

 اپنے زادہ سفر میں ان کے لئے سخاوت سے کام لو۔

اگر تمہیں دعوت دیں تو قبول کرو۔

اور اگر تم سے مدد طلب کریں تو ان کی مدد کرو۔

اور تین چیزوں میں ان پر اپنی برتری رکھو، خاموشی، کثرت نماز اور ان چیزوں میں سخاوت جو تمھارے پاس ہے یا تمھارا توشہ سفر ہے

اگر تم سے کسی حق بات پر گواہی مانگیں تو گواہی دو۔

اگر تم سے مشورہ اور تمھاری رائے پوچھے تو اپنی پوری ذہانت سے ان کے کام آؤ۔

اگر وہ چلنے لگیں تو تم بھی ان کے ساتھ چلو۔

اور اگر وہ کسی کام میں مصروف ہوں تو تم بھی ان کے ساتھ مشغول ہو جاؤ۔

 اگر صدقہ یا قرضہ دیں تو تم بھی ان کا ساتھ دو۔

اور اس سے جو تم سے عمر میں زیادہ ہو زیادہ سنو۔

اور جہاں بھی خیمہ گاہ لگایا وہ دو رکعت نماز پڑھو۔

اور جب چلنے لگو تو دو رکعت نماز پڑھو۔

اور جہاں پر پڑاؤ  ڈالا تھا وہاں سے جاتے وقت اس زمین سے خداحافظی کرو

اور اس زمین پر اور وہاں کے رہنے والوں پر سلام بھیجو،  

کیونکہ ہر زمین پر فرشتے رہتے ہیں ۔

یہ کام سفر سے پہلے اور سفر کے شروع کرتے وقت مستحب ہیں ۔

اللہ سے خیر کی طلب، اس معنی میں کہ اللہ سے اس سفر میں خیر اور اچھائی کی درخواست کرے۔

اپنے دوست و احباب کو اپنے سفر کی اطلاع اور ان سے حلالیت طلب کرنا۔

وصیت کرنا، خصوصا واجب کاموں کے بارے میں وصیت کرنا۔

سفر کے لئے اخلاقی اور اقتصادی لحاظ سے اپنے شان کے مطابق مناسب ساتھیوں کا انتخاب ،

سفر کے لئے مناسب وقت کا انتخاب، جو ہفتہ کے ایام میں ہفتہ کے دن اور اس کے بعد، منگل کا دن اور جمعرات کے دن مستحب ہے اور جمعہ کے دن نماز جمعہ سے پہلے سفر کرنا مکروہ ہے ۔ اور اگر ہفتے کے دوسرے دنوں میں سفر ضروری ہو تو صدقہ دے اور چلا جائے۔

سفر کے دعا کا پڑھنا، قرآنی سورتوں کا پڑھنا اور اس دعاؤں کا پڑھنا جو سفر کے لئے ذکر کی گئی ہیں جن میں سورہ قدر، آیت الکرسی اور سورہ حمد، ناس اور سورہ فلق شامل ہے۔

سفر شروع کرنے پر صدقہ دینا اور بہتر ہے کہ جس وقت سوار ہو اس وقت صدقہ دے۔

زیارت کے لئے باہر نکلنے سے پہلے غسل کرنا مستحب ہے

ضروری اور کافی مقدار میں زاد سفر کا ساتھ ہونا۔

ساتھی مسافروں کے ساتھ اچھی اخلاق سے پیش آنا

سفر میں مریض اور ضعیف افراد کے ساتھ مدد کرنا

زیارت میں کام کرنے والوں کے ساتھ مدد کرنا

شہر کے فقرا اور مساکین کو صدقہ دے، جب مسافرت کے لئے آمادہ ہو تو غسل کرے پھر دو رکعت نماز پڑھے اور اللہ سے اپنے لئے خیر طلب کرے اور آیۃ الکرسی ، حمد اور اللہ کی ثنا کو اپنے زبان پر جاری کرے اور محمد وآل محمد پر صلوات بھیجے، اور پھر یہ دعا پڑھے۔

اَللّهُمَّ اِنّى اَسْتَوْدِعُكَ الْیوْمَ

 ۔۔۔۔۔۔۔

اللہ میں نے خود کو اس دن ودیعت کے عنوان سے تمہیں سپرد کیا۔

۔۔۔۔۔۔

نَفْسِى وَ اَهْلى وَ مالى وَ وُلْدى وَ مَنْ كانَ مِنّى بِسَبیلٍ الشّاهِدَ مِنْهُمْ وَالْغآئِبَ

۔۔۔۔۔

اپنے آپ کو اور اپنے خاندان ، مال اور بچوں کو اور جو بھی میرے ساتھ ہے جو بھی ان کے حاضر  اور غائب ہیں

-------------

اَللّهُمَّ احْفَظْنا بِحِفْظِ الاِْیمانِ وَاحْفَظْ عَلَینا

-------------

 یا اللہ ان کی حفاظت فرما اور ہمارے ایمان کی حفاظت اور ہمارا نگہبان رہنا

-------------

اَللّهُمَّ اجْعَلْنا فى رَحْمَتِكَ وَلا تَسْلُبْنا فَضْلَكَ اِنّا اِلَیكَ راغِبُونَ.

-------------

یا اللہ ہمیں اپنے رحمت میں ڈھانپ لے اور ہماری فضیلت کو ہم سے سلب مت فرما کہ ہم تمہارے مشتاق ہیں

-------------

اَللّهُمَّ اِنّا نَعُوذُ بِكَ مِنْ وَعْثآءِ السَّفَرِ وَ كابَةِ الْمُنْقَلَبِ وَ سُوَّءِ الْمَنْظَرِ فِى الاْهْلِ وَالْمالِ وَالْوَلَدِ فِى الدُّنْیا وَالاْخِرَةِ.

-------------

یا اللہ ہم اپنے سفر کے رنج و الم سے اور دنیا اور آخرت میں اپنے خاندان والوں اور مال اور فرزندوں میں بدی اور غم دیکھنے سے تیری پناہ چاہتے ہیں

-------------

اَللّهُمَّ اِنّى اَتَوَجَّهُ اِلَیكَ هذَا التَّوَجُّهَ طَلَباً لِمَرْضاتِكَ وَ تَقَرُّباً اِلَیكَ.

-------------

یا اللہ میں تیری طرف متوجہ ہوں اور اس توجہ میں تیری رضا اور تیری تقرب چاہتا ہوں

-------------

[اَللّهُمَّ] فَبَلِّغْنى ما اُؤَمِّلُهُ وَ اَرْجُوهُ فیكَ وَفى اَوْلِیآئِكَ

-------------

خدایا پس مجھے اپنے آرزو اور وہ جو تیرے اولیاء اور تو چاہتا ہے تک پہنچا دے

-------------

یا اَرْحَمَ الرّاحِمینَ .

-------------

اے بڑےمہربان نہائت رحم کرنے والے

مسافر اس دعا کے بعد حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی تسبیحات کو پڑھے اور سورہ حمد اپنے آگے، دائیں اور بائیں پڑھے اور اسی طرح آیۃ الکرسی کو تین جانب سے پڑھے اور کہے:

اَللّهُمَّ اِلَیكَ وَجَّهْتُ وَجْهى

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

خدا یا میں نے اپنا رخ تیری طرف کیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وَ عَلَیكَ خَلَّفْتُ اَهْلى وَ مالى وَ ما خَوَّلْتَنى وَ قَدْ وَثِقْتُ بِكَ فَلا

-------------

اور اپنے خاندان اور مال کو اور جو مجھے عطا کیا ہے تیرے سپرد کرتا ہوں مجھے اعتماد ہے پس

-------------

تُخَیبْنى یا مَنْ لا یخَیبُ مَنْ اَرادَهُ وَلا یضَیعُ مَنْ حَفِظَهُ اَللّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ وَ الِهِ

-------------

پس مجھے ناامید مت کرنا اے وہ جو ناامید نہیں کرتا اسے جو اس کی طرف توجہ  کرتا ہے، اور وہ ضایع نہیں کرتا جو اس کی حفاظت کرتے خدایا محمد وآل محمد پر درود بھیج۔

-------------

وَاحْفَظْنى فیما غِبْتُ عَنْهُ وَلا تَكِلْنى اِلى نَفْسى

-------------

اور حفاظت کر اس کی جو مجھ سے مربوط ہے اور میں ان سے دور ہوں اور مجھے اپنے حال پر نہ چھوڑ

-------------

وَاحْفَظْنى فیما غِبْتُ عَنْهُ وَلا تَكِلْنى اِلى نَفْسى

-------------

اے بڑےمہربان نہائت رحم کرنے والے

اس کے بعد مسافر سورہ توحید کو گیارہ مرتبہ تلاوت کرے اور سورہ انا انزلنا  ، آیۃ الکرسی، سورہ ناس اور سورہ فلق کو پڑھے اور صدقہ دے اور سفر کو شروع کرے۔

Add new comment