خالص عبادت کيسي ہوني چاہيۓ ؟

خالص عبادت کيسي ہوني چاہيۓ ؟

اللہ نے انسان کي رہنمائي کے ليۓ اس زمين پر ايک لاکھ چوبيس ہزار انبياء کو مبعوث فرمايا تاکہ وہ انسان کو ايک منظم معاشرتي سانچے ميں ڈھاليں اور انسان کے افکار و گفتار اور رويوں کو  درست کريں -

روايات ميں پڑھتے ہيں کہ امام نے اس شخص پر تنقيد کي جس نے  دعا ميں اپني طرف سے عبارت کا اضافہ کيا ا«يا مقلّب القلوب و الابصار» اور فرمايا کہ صحيح دعا وہي ہے جسے اس کي اصل عبارت ميں پڑھا جاۓ جيسا کہ اسے بيان کيا گيا -
«يا مقلّب القلوب»،
نہ ايک کلمہ کم اور نہ ايک کلمہ زيادہ  اور اس ميں خود سے کچھ شامل نہيں کرنا  چاہيۓ -
 اس ليۓ سورہ حجرات ميں اللہ تعالي نے مومنين کو حکم ديا ہے کہ کسي بھي کام  ميں رسول خدا صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم سے آگے مت بڑھو -
«لاتقدّموا بين يدى اللّه و رسوله» ( سورہ حجرات آيت نمبر 1 )
1 - اے ايمان والو! اللہ اور اس کے رسول سے آگے نہ بڑھو -

بہترين عبادت کون سي ہے ؟
بہترين عبادت وہ ہے جو اللہ کي بارگاہ ميں قبوليت کا شرف حاصل کر لے - اس ميں اس بات کي اہميت نہيں ہوتي  کہ وہ کس انداز ميں عبادت کي گئي اور وہ کونسي عبادت ہے  اور عبادت کرنے والا کون ہے يا کس جگہ پر عبادت کي گئي  اور اس عبادت کو کس وقت  انجام ديا گيا بلکہ  جو چيز عبادت ميں اہميت کي حامل ہے وہ يہي ہے کہ اس عبادت کو اللہ کے حضور قبوليت کا شرف حاصل ہو جاۓ -
قرآن ميں ہميں يہ واضح ذکر ملتا ہے کہ گذشتہ ادوار ميں انبياء کرام نے کس طرح  اپنے ہاتھوں سے خانہ کعبہ کي تعمير  کي اور وہ بھي  شديد گرمي  ميں  ليکن يہ سب کچھ انہوں نے اس ليۓ کيا تاکہ وہ اپنے رب کي خوشنودي حاصل کر سکيں -
جي ہاں ، کسي  بلب کا بڑا يا چھوٹا ہونا اہميت کا حامل نہيں ہوتا ہے ، اس ميں جس چيز کي اہميت ہوتي ہے وہ اس بلب  کا بجلي  سے وصل ہونا ہوتا ہے تاکہ برقي رو سے  اس بلب ميں روشني ممکن ہو سکے -  ايسا بڑا بلب جو بجلي  سے وصل ہي نہ ہو تو کيسے روشن ہو گا اور کيسے روشني دے پاۓ گا  اور وہ چھوٹا بلب جو بجلي سے وصل ہو  وہي روشني دينے کے قابل ہو گا -

ترجمہ: سيد اسد الله ارسلان

نویں کمنٹس